ٹوٹے لحجے بکھری حالت میں
میری نکھوں میں آنکھیں ڈال کر
ضبط کا آخری ہنر آزما کر
مجھہ سے کہنے لگا
تو مجھہ سے رابطہ مت کیا کر
مجھہ سے بات مت کیا کر
مجھے تجھ سے کوئی واسطہ نہیں
تو مر کیوں نیہں گئ
اور شان بے نیازی سےچلا گیا
مجھ سے کچھہ سنے بغیر
مجھے دیکھے بغیر
جاتے جاتے محبت کو اور گہرا کر گیا
اسکا یہ روٹھا روٹھ لہجا
مجھے اور اسکے قریب کر گیا
مجھے نفرت بتاتے بتاتے
اپنی محبت کی انتہا دیکھا گیا
عجب شخص ہے
مجھے تو ساتھہ ہی لے گیا