لالچ میں پڑ کر محبت سے ہاتھ دھو بیٹھے
Poet: Badar Naseer By: Badar Naseer, Lalamusaدیکھ اے یونان تیرے لالچ میں ہم پڑ گئے
اپنے وطن سے تیرے یورو ہمیں دورکر گئے
کتنے وعدے کتنی وفائیں چکنا چھوڑ ہو گئیں
بلبلیں چمن میں رہ کر اپنوں سے دور ہو گئیں
تیری راہ میں ماؤں نے اپنے لختے جگر گنوا دیئے
جو اپنے وطن میں تھے روشن وہ چراغ بجھا دئیے
اپنی خواہشوں میں پڑ کر رازق کو ہم بھول گئے
جو پتھروں میں پہنچائے رزق اسے ہم بھول گئے
مستقبل بناتے بناتے ہم اپنے ماضی سے بھی دور ہو گئے
یونان میں رہ کر اپنوں کو ملنے سے محروم ہو گئے
کئیں محبوبیں اپنے شیدائوں کا انتظار کرتیں رہ گئیں
شادیاں ہو گئیں ان کی حسرتیں دلوں میں رہ گئیں
سوچا نا تھا بدر ہمارے ارماں آنسوؤں میں بہہ جائیں گئے
کیا معلوم تھا یونان پہنچ کر اپنوں سے بچھڑ جائیں گئے
More General Poetry






