لاکھ خود کو اڑان میں رکھنا پستیاں بھی دھیان میں رکھا سنگ سے سنگ دل پگھل جائے ایسا لہجہ زبان میں رکھنا سیکھ لے کوئی ان کی آنکھوں سے تیر ہر دم کمان میں رکھنا میرے مولا دعائے افضل ہے سب کو اپنی امان میں رکھنا