لمبی یخ بستہ راتوں نے کیسا ڈیرا ڈالا ھے
Poet: Shaheen Mughal By: Shaheen Mughal, Gujranwala لمبی یخ بستہ راتوں نے کیسا ڈیرا ڈالا ھے
میرے احساسات پہ اس نے پھر گھیرا ڈالا ھے
رات ھے کالی امڈ امڈ کر کالے بادل آ تے ھیں
ھاتھ کو ھاتھ سجائ نہ دے یوں اندھیرا ڈالا ھے
غنچے چٹکےکلیاں مھکیں،پھول خوشی سےجھومےھیں
شائد اس نے آج بھی اس گلشن میں پھیرا ڈالا ھے
گھپ اندھیرے چار چوفیرے منزل اوجھل نظروں سے
آو ! چلیں کہ مالک نے سنگ تیرا میرا ڈالا ھے
شاھین ! لازم ھے تیری پرواز افق سے آگے ھو
دل میں امیدوں کا رب نے نور سویرا ڈالا ھے
More General Poetry






