لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو
اپنے گھروں کی پریاں ہوتی ہو
ماں کا چہرہ باپ کا عکس ہوتی ہو
ان کی دعاؤں کا ہمیشہ حصہ ہوتی ہو
تم جوان ہوتی ہو تو فکرمند ہوتے ہیں
تمہیں رخصت کرنی کی سوچوں میں گم ہوجاتے ہیں
پھر ایک دن تم اپنے گھروں کی ہوجاتی ہو
ماں باپ کا ساتھ چھوڑ کر چلی جاتی ہو
سب کو روتا چھوڑ کر اپنے پیا کی ہو جاتی ہو
لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو