لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachi

لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو
اپنے گھروں کی پریاں ہوتی ہو

ماں کا چہرہ باپ کا عکس ہوتی ہو
ان کی دعاؤں کا ہمیشہ حصہ ہوتی ہو

تم جوان ہوتی ہو تو فکرمند ہوتے ہیں
تمہیں رخصت کرنی کی سوچوں میں گم ہوجاتے ہیں

پھر ایک دن تم اپنے گھروں کی ہوجاتی ہو
ماں باپ کا ساتھ چھوڑ کر چلی جاتی ہو

سب کو روتا چھوڑ کر اپنے پیا کی ہو جاتی ہو
لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو

Rate it:
Views: 1054
28 Jul, 2010