دیکھتے ہیں جب سرِراہ آتی جاتی لڑکیاں
ہیں ادائے دلفریبی سے لبھاتی لڑکیاں
لوٹتی ہیں دل کی بستی سے ہر اک رنگِ حیات
چاہتوں کے گیت گا کر مسکراتی لڑکیاں
بیٹھتے ہیں کاسہ صد تشنگی ہم بھی لئے
دیکھتے جب کبھی کھلکھلاتی لڑکیاں
چھوڑتی ہیں خود سرِراہ اک نئے انداز سے
ہاتھ میں ہاتھوں کو ڈالے آزماتی لڑکیاں
بزمِ انجم سے نکل کر دیکھتے ہیں دور تک
رات کی تاریکیوں میں جاتی جاتی لڑکیاں
لونگ، کنگن نہ سہی کاغذ کا ٹکڑا ہی سہی
ڈوھونڈ کے لاتے ہمی کچھ تو گنواتی لڑکیاں
ہٹ ذرا اے ساقی مے خانہ ہم بھی دیکھ لیں
میکدے کی مستیوں میں لڑکھڑاتی لڑکیاں
میرغالب درد کے سب درد چھٹ جاتے اگر
محفلوں میں بن سنور کے آتی جاتی لڑکیاں
نغمہ دلگیر ہم نے لکھ دیا لیکن اِسے
لطف آتا محفلوں میں گنگناتی لڑکیاں
دل کے اوپر ہی سجاتے ساغر و مینا فدا
گر شرابوں میں شرابیں خود ملاتی لڑکیاں