لکھتے لکھتے مجھ کو آخر یاد آیا
Poet: Tanzila Yousaf By: Tanzila Yousaf, Lahoreلکھتے لکھتے مجھ کو آخر یاد آیا
پڑھنا تو اب بھول چکی ہوں یاد آیا
میری کہانی قریہ قریہ عام ہوئی
پوشیدہ تھا رکھنا جس کو یاد آیا
دور افق کے پار دھواں سا اٹھتا ہے
ساتھی دل کے پاس رہا تھا یاد آیا
میری ویراں آنکھیں ہیں اور خاموشی
کرنی تھی لیکن فریاد یاد آیا
دل میں تیری یادوں کا طوفان اٹھا
رکھنا تھا جس کو ہموار یاد آیا
دور تلک اندھیرہ سا پھیلا ہے
روشن کرنا تھا اک چراغ یاد آیا
گاؤں کے بچے ان پڑھ کے ان پڑھ رہ گئے
کرنا تھا جن کو خواندہ یاد آیا
More General Poetry






