Add Poetry

لگا کے دل کوئی کچھ پل امیر رہتا ہے

Poet: انیس ابر By: Anila, Karachi

لگا کے دل کوئی کچھ پل امیر رہتا ہے
پھر اک عمر وہ غم میں اسیر رہتا ہے

کیوں ہاتھ دل سے لگاتے ہو بار بار اپنا
کیا دل میں اب بھی کوئی بے نظیر رہتا ہے

تری زباں پہ قناعت کی بات ٹھیک نہیں
ترے بدن پہ لباس حریر رہتا ہے

یقین آ گیا ان مہرباں ہواؤں سے
اسی گلی میں مرا دست گیر رہتا ہے

ترے فراق کا غم وہ ہے کہ دلاسے کو
تا صبح بام پہ ماہ منیر رہتا ہے

پھر اہل عشق کی تخلیق ہوتی ہے پہلے
جنوں کی آگ میں برسوں خمیر رہتا ہے

Rate it:
Views: 265
12 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets