لیکن ہماری یاد تمہیں بھولتی گئی

Poet: UA By: UA, Lahore

کیونکر ہماری یاد تمہیں بھولتی گئی
ہر بات کی ہر یاد تمہیں بھولتی گئی

تاروں کا قافلہ ہمارے ساتھ چلا تھا
اس ساتھ کی ہر یاد تمہیں بھولتی گئی

چاند کی کرنوں نے ہمیں ڈھانپ لیا تھا
اس چاندنی کی یاد تمہیں بھولتی گئی

شام و سحر کے پہر جو اک ساتھ گزارے
ان پہروں کی بھی یاد تمہیں بھولتی گئی

عظمٰی ہمیں تو آج بھی ہر بات یاد ہے
لیکن ہماری یاد تمہیں بھولتی گئی

Rate it:
Views: 538
09 Nov, 2011