مال دنیا تلاش کرنا ہے

Poet: انیس ابر By: Umair Khan, Australia

مال دنیا تلاش کرنا ہے
یعنی رتبہ تلاش کرنا ہے

آج انساں کو تپتے صحرا میں
بہتا دریا تلاش کرنا ہے

تو کنواری ہے کب سے اے دنیا
تیرا رشتہ تلاش کرنا ہے

اب چراغوں کی لو نہیں منظور
ید بیضا تلاش کرنا ہے

دشمنی پیار سے بھی کچھ اچھا
درمیانہ تلاش کرنا ہے

کر چکے سیر ہم سمندر کی
اب کنارہ تلاش کرنا ہے

مجھ کو پھر سے کتاب ماضی میں
تیرا چہرا تلاش کرنا ہے

ابرؔ دنیا کو چھوڑ جانے کا
اک بہانہ تلاش کرنا ہے

Rate it:
Views: 300
12 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL