ماں باپ کا کچا مکاں مسمار بہت ہے

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

ماں باپ کا کچا مکاں مسمار بہت ہے
اس مٹی کی خوشبو سے مجھے پیار بہت ہے

رہتے تھے بہن بھائی جو ماں باپ کے گھر میں
اب کہتے ہیں ملنے کو تو تہوار بہت ہے

ماں باپ بھی بٹ جاتے ہیں اولاد میں اکثر
آنگن میں جو اٹھ جائے وہ دیوار بہت ہے

ہو باد مخالف تو کوئی بات نہیں ہے
کشتی کے ڈبونے کو تو پتوار بہت ہے

ہمدرد مجھے اپنا وہی کہتے ہیں سارے
کہتے تھے مجھے کل جو تو بیکار بہت ہے
 

Rate it:
Views: 474
03 Apr, 2018