ماں تیرے قدموں میں
دنیا رکھ دوں گا
اپنا دل اپنی جاں رکھ دوں گا
یہ دھڑکن یہ سانسیں رکھ دوں گا
تو میری جنت ہے
تو میری قسمت ہے
میری رونق ہے تو
تو میری راحت ہے
آنکھوں میں آنسو
آنے نہ دوں گا
اپنا دل اپنی جاں رکھ دوں گا
تیری میٹھی میٹھی
لوری کے سائے
ساتھ مرے چلتے ہیں
رستہ بھولوں تو یہ
ہاتھ مجھے دیتے ہیں
تیرے ہاتھوں کو
تھامے بس رکھوں گا
اپنا دل اپنی جاں رکھ دوں گا
تم سے ہے گام مرا
ہے جہاں میں نام مرا
نکلوں جو لے کے دعا
بنتا ہے کام مرا
اپنا رستہ نہ بدلوں گا
اپنا دل اپنی جاں رکھ دوں گا
جب بھی پکارا میں نے
پایا سہارا میں نے
پار لگایا،جب جب
مانگا کنارا میں نے
ماں پر مٹ جائوں گا
اپنا دل اپنی جاں رکھ دوں گا