نہیں فنا ہوتی ہے ماں زمین کی خو بصورت چیزوں میں آسماں کے روشن تاروں میں ڈھل کر رہ جاتی ہے ماں اور جب بھی راتوں کو اٹھ کر اس چاند کو تکتی ہوں تو تیری ہی شبیہ ہوتی ہے ماں