دْنیا کی نعمتوں کو جب بھی کرو شمار
سب نعمتوں سے بڑھ کر ہے ایک ماں کا پیار
تخلیق کائنات کا اک حسن بے مثال
ایک دریائے عظمت ہے ، وہ ہستیِ ابرار
خالق بھی نہیں رد کرے اس کی دعاؤں کو
لاکھوں بلائیں ٹال دے جس کی دعاء ہر بار
دنیا کی کڑی دھوپ میں اک سایہ دیوار
صحرا میں میرے واسطے وہ گلشن گلزار
ہے جان فزاء وہ ہستی ، گلدستہ محبت
اس کی مہک سے مہکے گلشن سدا بہار
ماں روپ فرشتے کا ، ہے پیار کا خزانہ
تحفہ خدا کا افضل وہ صورت ایثار
ہر بشر وہ عظیم کے ماں جس کے ساتھ ہے
رحمت کا ایک سایہ میری ماں کا ہاتھ ہے
لب پے مرے رہتی دعا ، یہ ہی بار بار
یا رب میری ماں کو دے تو زندگی ہزار