متفرق
Poet: saiyaan sham By: saiyaan sham, rawalpindiعقل کی حد هے موت آتی نہیں واعدہ پورا کیے بنا
اس حد تک تمہیں چاها اگے مجهے کچه خبر نهیں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
قدم چلے دیارے یار سے کچه اسطرح
کے جو کچه تها میرا تها وہ اسکو دے آیا
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
عمر بهر کی سوچ سے یهی سرمایا حاصل ہوا مجهے
کے اک سوچ ہی هے جو اپنی هے میری
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
محفوض اسکو کیا جاتا هے جو نسلوں میں منتقل هو
میرے پاس تو تیرے سوا کچه جے هی نہیں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
کیسا کمال حاصل ہے میرے یار کو
کے مجهے بن داموں ہی خرید لیتا هے
آج بہی ڈهونڈا هے طریکا اس نے
پاس رہ کر دور جانے کا صاحب
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
مجهے اپمے هی باذوئوں میں رهنے دو اب شام
تیری عادت کو مٹاتے مٹاتے پہلے هی اپنی ہستی متا بیٹهی ہوں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
تیری هستی کو میں سلام کرتی هوں
پہر لوگوں سے کهل کر کلام کرتی هوں
جب چڑهتا هے نشا مجکو تیری یادوں کا
پہر میں نظروں سے تمہارا قتل عام کرتی هوں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
وہ بہن بھی تو زمانے میں ہے اب نبھاتی ہیں
ماں کی الفت کا کوئی بھی نہیں ہے اب بدل
پر بہن بھی تو محبت میں ہے ایثار نبھاتی ہیں
گھر کے آنگن میں جو پھیلے ہیں یہ الفت کے ضیا
یہ بہن ہی تو ہیں جو گھر میں یہ انوار نبھاتی ہیں
ماں کے جانے کے بعد گھر جو ہے اک اجڑا سا نگر
وہ بہن ہی تو ہیں جو گھر کو ہے گلزار نبھاتی ہیں
دکھ میں بھائی کے جو ہوتی ہیں ہمیشہ ہی شریک
وہ بہن ہی تو ہیں جو الفت میں ہے غمخوار نبھاتی ہیں
ماں کی صورت ہی نظر آتی ہے بہنوں میں ہمیں
جب وہ الفت سے ہمیں پیار سے سرشار نبھاتی ہیں
مظہرؔ ان بہنوں کی عظمت کا قصیدہ کیا لکھیں
یہ تو دنیا میں محبت کا ہی وقار نبھاتی ہیں
زماں میں قدر دے اردو زباں کو تو
زباں سیکھے تو انگریزی بھولے ا پنی
عیاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
تو سیکھ دوسری ضرورت تک ہو ایسے کہ
مہاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
زباں غیر کی ہے کیوں اہمیت بتا مجھ کو
سماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
سنہرے لفظ اس کے خوب بناوٹ بھی
زماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
بھولے کیوں خاکؔ طیبؔ ہم زباں ا پنی
جہاں میں قدر دے اُردو ز باں کو تو






