مجبور انسان
Poet: Ajaz Hanif By: Ajaz Hanif Ajiz, Karachi کس قدر مجبور ہے آج کا انسان
بھوک پیاسا ننگا اور بے مکان
دو وقت کی دال روٹی کے لیئے
ہتھیلی پہ لیئے پھرتا ہے اپنی جان
زور پہ ہے مہنگائی اور بے روز گاری
امیروں کو فکر نہیں غریب ہیں پریشان
دم توڑ دیا ہے انسان کی ہمت کا
کبھی زلزوں کے جٹھکے کبھی تیز آندھی طوفان
زیرآب آ گیئں بستیاں سیلا ب سے
ستم ظریفی دیکھو پھر بھی ہےبجلی کا
مشکلیں بڑھ گیئں روز روز کی ہڑتالوں سے
کیسے کرے کوئی پورے اپنے ارما ن
More General Poetry






