مجھے بھی زندگی کے قیمتی لمحوں سے الفت ہے
مجھے بھی زندگی سے دلنشیں لمحوں کی چاہت ہے
مجھے بھی مسکرانا ، کھلکھلانا اچھا لگتا ہے
مجھے بھی بزمِ دوستاں سجانا اچھا لگتا ہے
آنا جانا، مِلنا مِلانا، ہنسنا ہنسانا اچھا لگتا ہے
مجھے بھی خوابوں کی تعبیریں پانا اچھا لگتا پے
مجھے بھی زندگی سے خواب چننا اچھا لگتا ہے
مجھے بھی دِل سے دِل کی باتیں سننا اچھا لگتا ہے
ازل سے جو مجھ پہ طاری ہے میں اِس رات سے نکلوں
میں کیسے، کس طرح اپنے حصارِ ذات سے نکلوں
دِل کی حسرتوں میں اِک تمنا یہ بھی شامل ہے
تمنا وہ حاصل ہو جائے، تمنا جو لاحاصل ہے
جو میرا خواب ہے شاید، وہی میری حقیقت ہے
حقیقت کچھ نہیں اسکی تو یہ کیسی بشارت ہے
سب کچھ زندگی میں ہے پھر یہ کیسی حسرت ہے
جو میری زندگی نہیں، وہی میری ضرورت ہے
مجھے بھی زندگی کے قیمتی لمحوں سے الفت ہے
مجھے بھی زندگی سے دلنشیں لمحوں کی چاہت ہے