محبتوں کے امین تم تھے عقیدتوں کی جان تم تھے ہجرکی رات تڑپنا کیسا گر دل کے مکین تم تھے وصال سے محرومی پھر بھی اتصال روح کا مسکن تم تھے ہرسو پھولوں میں خوشبو گلابوں کا چمن تم تھے حسن رات کون دھن تراشتا رھا گر سارے سازوں کا آنگن تم تھے