محبتوں کے یقیں میں آ کر دغا ہوا نا وہی ہوا نا

Poet: syed aqeel shah By: syed aqeel shah, sargodha

محبتوں کے یقیں میں آ کر دغا ہوا نا وہی ہوا نا
وہ ایک ضد پہ زمانہ سارا خفا ہوا نا ہوائی ہوا نا

وہ جس کی خاطر زمانے بھر سے لی دشمنی تم نے عمر پھر کی
وہ شخص تم سے کسی گلی میں جُدا ہوا نا وہی ہوا نا

وہ جس کو تم مٹانا چاہا تھا دل کے خستہ سے کاغذوں سے
وہ نام اکثر اداس پیڑوں پہ خود لکھا نا وہی ہوا نا

بچھڑتے لمحے وہ جس کی آنکھوں میں اشک آئے تھے میرے غم میں
آج غیروں کے ساتھ ہنستے ہوئے ملا نا وہی ہوا نا

وہ جس کی تعبیر ڈھونڈنے میں گنوائی نیندیں تھیں عمر بھر کی
وہ خواب آنکھوں کے ساحلوں پہ ہی جل بجھا نا وہی ہوا نا

کہا تھا چھوڑو سراب رستے نہ پکڑو کاغذ کی تتلیوں کو
اِنہیں خیالوں میں وقت سارا گزر گیا نا وہی ہوا نا

وجود تو بانٹ لے گیا تھا زمانہ تم سے عقیل اب تو
کسی کی یادوں کا ایک سایہ ہی سنگ چلا نا وہی ہوا نا

Rate it:
Views: 1363
25 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL