محبت میں نے صرف تم سے کی تھی
نا تھی خبر یہ صرف غم سے کی تھی
نا کبھی کسی سے کی یہ قسم
نا کبھی کسی سے لی یہ قسم
یہ قسم صرف تیری قسم سے کی تھی
محبت میں نے صرف تم سے کی تھی
رات ڈھلنے لگی بنا کچھ کہے
یہ رات شروع تیرے نام سے کی تھی
تمہارے پاس کمی نہیں اس جذبے کی
تمہیں اک اور بھی دل چاہتا ہے
پر میرے پاس کمی ہے اس جذبے کی
کہ میرے دل نے پہلی محبت بے وفا صنم سے کی تھی
محبت میں نے صرف تم سے کی تھی
میری پارسائی کو تیرے سخت لفظوں کے
خنجر نے زخمی کر ڈالا
واہ ماریہ تونے بھی محبت کس بے شرم سے کی تھی
محبت میں نے صرف تم سے کی تھی
نا تھی خبر یہ صرف غم سے کی تھی