محبت کا فسانہ یاد آیا

Poet: tasdiq ahmed khan "tasdiq" ajmer By: tasdiq ahmed khan , Ajmer

محبت کا فسانہ یاد آیا
ہمیں گزرا زمانہ یاد آیا

بنی ہے جان کی دشمن شبَ غم
کوئی ساتھی پرانا یاد آیا

نہ جب عزت ملی پردیس جا کر
وطن کا آب دانا یاد آیا

بڑی مشکل سے تنہائی ملی ہے
انہیں گھر کا بہانا یاد آیا

یوں ہی تصدیق میں کھویا نہیں ہوں
کسی کا مجھکو گانا یاد آیا

Rate it:
Views: 430
13 Dec, 2016