ہم محبت کے سفیر ہمیں کیوں تڑپاتے ہو
دل جوڑنے والوں کا دل کیوں دکھاتے ہو
ہم تو محبت کے گل کھلانے والے لوگ ہیں
ہمارے بھرے گلشن میں آگ کیوں لگاتے ہو
اگرچہ زندگی پہ سب کا حق ہے لیکن اے ظالمو
خود جیتے ہو معصوم زندگیاں داؤ پہ کیوں لگاتے ہو
جنت جیسی حسیں زمیں کو بے حس ظالم دہشت گردوں
خود کش حملوں سے خون کے آنسو کیوں رلاتے ہو
ہنستے بستے گھر اجاڑ کر تمہیں کیا ملتا ہے
مسکراتی آنکھوں کو پرآشوب کیوں بناتے ہو
ننھی ادھ کھلی کلیوں پر بھی رحم نہیں آتا
معصوم جانوں پر اتنا ستم کیوں ڈھاتے ہو
کیا اپنے مالک کا حکم بھی بھولا بیٹھے ہو
رب کی دراز رسی کا ناحق فائدہ کیوں اٹھاتے ہو
جتنی بھی دراز ہو جائے اک دن کھینچ لی جائے گی
قہرالٰٰہی کو آزماتے ہو رب کا انصاف کیوں بھلاتے ہو
ہم محبت کے سفیر ہمیں کیوں تڑپاتے ہو
دل جوڑنے والوں کا دل کیوں دکھاتے ہو