محبت

Poet: عثمان صائم By: عثمان صائم , Mardan

محبت کے سفر میں بس تمھارے ساتھ قادر ہوں
تمھارا ساتھ نہ ھو اب اکیلا ہی مسافر ہوں

محبت میں پرستش حسرتوں کی فرض عینی ہے
یہی اک فرض اگر چھوٹا تو پھر ظالم ہوں کافر ہوں

محبت میں ملے کب تھے کہ طعنہ زن بنے ہو تم
شناسائئ شوخی سے بپھر جاؤں تو جابر ہوں

محبت کے گداؤں کو صرف حسرت ہی ملتی ہے
محبت کے گداؤں تم صبر کرلو کہ صابر ہوں

محبت کے گرم بازار میں تو حسن کا تاجر
طواف حسن کا قائل، نہ منکر تھا نہ منکر ہوں

محبت تھی، تو میرے تھے، محبت ہے، تو میرے ہو
اگر تو خود کا ساقی ہے، میں صائم بن کے ساغر ہوں

Rate it:
Views: 335
29 Oct, 2024
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL