آج سنتے ہیں کہ اِس دنیا میں کیا ہے ہو رہا
چند لوگوں کے علاوہ سارا جگ ہے سو رہا
جو جاگتا ہے پاتا ہے، جو سوتا ہے کھوتا ہے وہ
وقت اپنا ضائع کرتا ہے جو، پچھتاتا ہے وہ
رب نے ہم کو دن دیا ہے کام کرنے کے لیے
سخت جاں بننا ہے پڑتا زندہ رہنے کے لیے
جو ہیں بندے کام کے وہ صبح صبح اٹھتےہیں
محنتی ہوتے ہیں جو، اُن کے نصیبے اٹھتے ہیں
سُست اور تن آساں ہوتے ہیں جو، پا سکتے نہیں
زندگی میں اعلٰی رتبہ، خوشیاں پا سکتے نہیں
یہ دنیا ہے خود غرض، اِس کی چالوں میں آنا نہ تم
زہر اِس کا میٹھا ہے، دھوکے سے بھی کھانا نہ تم
گر چاہتے ہو شان سے تم بھی جیو اِس دنیا میں
پھر نام پیداتم کرو اِس عِلم و فن کی دنیا میں
مشؔہود تم نہ پا سکو گے کوئی اعلٰی مرتبہ
محنتِ شاقّہ کرو گے،ے پھر ملے گا مرتبہ