مدتوں سے حل نہ ہوا مسئلہ کشمیر کا
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiمدتوں سے حل نہ ہوا مسئلہ کشمیر کا
دوستو کتنا بڑا ہے المیہ کشمیر کا
ظلم کرتے تھک گۓ ہیں ظالم و جابر کئی
جو نہ مانا ہار وہ ہے حوصلہ کشمیر کا
اشک آنکھوں سے چھلکنے لگتے ہیں رکتے نہیں
جب بھی لکھنا چاہا میں نے مرثیہ کشمیر کا
جانے کب آۓ گی منزل کا پتہ کچھ بھی نہیں
مدتوں سے چل رہا ہے قافلہ کشمیر کا
کب تلک کشمیریوں کا خون چوسیں گے چرند
ہاۓ کوئی تو کرے اب فیصلہ کشمیر کا
کوئی تو کرنے جہاد آؤ کہے کشمیر روز
پاک سے تو دو قدم ہے فاصلہ کشمیر کا
ہر طرف خوں ریزیاں ہیں ہر طرف آہ بقا
پاک کیوں دینے لگا ہے آئنہ کشمیر کا
جن کو کاروبار کے چھن جانے کا ہو ڈر بھلا
حکمراں کیسے وہ چھیڑیں تذکرہ کشمیر کا
جب کہیں ظلم و ستم کی داستاں لکھی گئی
خون سے لکھنا ہے باقرؔ مرتبہ کشمیر کا
More Sad Poetry






