مدو جزر کے ایسے نظارے دیکھے

Poet: Samia bashir By: Samia Bashir, samandri

مدو جزر کے ایسے نظارے دیکھے
ساحل کی طرح سمندر بھی پیاسے دیکھے

ٹھہر جاؤں یہ تو وہ مقام نہیں
ہر موڑ پہ تو اب تو نئے رستے دیکھے

کس پر یقیں کریں گے یہاں
آدمی کے چہرے بھی بدلتے دیکھے

شاید ہو گئی ہے نمرودگی ختم
کہ لوگ بھی اب آگ سے کھیلتے دیکھے

یہی کسک باقی ہے دل میں سمیعہ
میں انساں نہیں پتھر کے مجسمے دیکھے

Rate it:
Views: 505
29 Oct, 2010