مرے سامنے بھی ہو طیبہ کا منظر
Poet: Shahzad Kashfi Shahzad By: SHAHZAD KASHFI, Karachiمرے سامنے بھی ہو طیبہ کا منظر
اگر جاگ جائے جو سویا مقدر
مجھے رشک آتا ہے اُن زائروں پہ
جو دیکھ آئے ہیں سبز گنبد کا منظر
کسی رہنما کی ضرورت نہیں ہے
خدا کے نبی� ہیں فقط مرے رہبر
کُھلے میرا نامہ جو روز قیامت
شفاعت مری کرنا شافع محشر
میرے سر پہ کے دینا رحمت کا سایہ
سوانیزے پہ جب ہو خورشید محشر
تمنا ہے شہزاد� کہ اب بسر ہو
مری عمر ساری محمد کے در پر
More General Poetry






