مشکل پل میں تنکا بھی سہارا دکھائی دیتا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreمشکل پل میں تنکا بھی سہارا دکھائی دیتا ہے
تاریکی میں جگنو بھی ستارا دکھائی دیتا ہے
دل کو جس کی چاہت ہو اشارہ سجھائی دیتا ہے
سماعت جو سننا چاہے نقارہ سنائی دیتا ہے
نظر کو جو مطلوب ہو وہ نظارہ دکھائی دیتا ہے
جس سے روح کو راحت ہو ہمارا دکھائی دیتا ہے
تلخ کلامی میں میٹھا سا لہجہ دکھائی دیتا ہے
وہ برا بھی کہے تو اچھا اچھا سنائی دیتا ہے
عظمٰی ہونے کو تو اکثر ایسا بھی ہو جاتا ہے
ہر چہرے میں اپنے جیسا چہرہ دکھائی دیتا ہے
More General Poetry






