مقدر کہاں اپنے ہاتھ سے لکھا جاتا ہے
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifمقدر کہاں اپنے ہاتھ سے لکھا جاتا ہے
یہ تو وہ صحیفے ہیں
جو آسمانوں سے اترتے ہیں
ان میں کتنا بار دکھوں کا ہے
کتنا چین سکھوں کا ہے
یہ صبر کے میزان میں تولے جاتے ہیں
پھر زندگی کو پرکھنے کو دئے جاتے ہیں
پھر حوصلہ انہیں برتتا ہے
اور اعمال کی چادر میں باندھتا ہے
اور یہ گٹھڑی لے کے اس دنیا کے پار اترنا ہے
اب آر ہوئے
یا پار ہوئے
یہ فیصلہ اس نے کرنا ہے
More General Poetry







