میرے دکھوں سے نہ کوئی اداس ہو جائے
میں اپنے چہرے پہ خشیاں سجا کے ملتی ہوں
خدا کے بندوں سے نفرت تو نہیں کر سکتی
میں دشمنوں کو بھی اپنا بنا کے ملتی ہوں
کسی بھی ذات کے شجرے کی میں نھیں قائل
میں رنگ و نسل کی دیوار ڈھا کے ملتی ہوں
خدا کے سامنے میں سر جھکاتی ہوں
امیر شھر سے سر اٹھا کے ملتی ہوں