مل جائے اگر تم تو بدل جائوں میں
گرتا پڑتا ہوں جابجاءسنبھل جائوں میں
ملنا تمہارا یار کسی نعمت سے کم نہیں۔
تم کو پا کر کیا برا ؟ گر بدل جائوں میں؟
یوں بھی تو بے چیں ہوں بیقرار میں۔
شاید تیرے ملنے سے بہل جائوں میں۔
یہ زندگی تجھ بن کوئی زندگی نہیں اپنے۔
تیرے بغیر ھے زھر کوئی نگل جائوں میں؟
یہ تیرا سامنا اچانک کا یار ہم سے۔
کیوں نہ اچمبے میں پڑوں اچھل جائوں میں ؟
یہ کیسا عشق ھے اسد ھے کیسی دیوانگی؟
کہ کوئی دیکھے تجھے اور جل جائوں میں!!!۔