ممکن نہیں شاید کہ ممکن ہو بھی سکتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ممکن نہیں شاید کہ ممکن ہو بھی سکتا ہے
جو اب نہیں ظاہر کبھی تو ہو بھی سکتا ہے

مایوسیاں چھائی ہیں جو ہر سمت کیا ہوا
حسرت زدہ ماحول یہ گم ہو بھی سکتا ہے

حسرت زدہ چہروں سے انقلاب کا بادل
جوش میں آجائے تو غم دھو بھی سکتا ہے

جو میٹھا میٹھا درد دل میں جاگ رہا ہے

ٹھہرو ذرا عظمٰی تمہیں کس بات کی عجلت
خسارہ عجلت میں سمجھ لو ہو بھی سکتا ہے

Rate it:
Views: 634
31 Oct, 2011