نہیں چاہ میں اپنے شعر جیسا
مجھے اس پہ پشیمانی بہت ہے
خیال و خواب کے قیدی ہیں بےعمل ہم لوگ
پس گماں ہیں تو کس جستجو میں زندہ ہیں
خیال و خواب کو مت چھوڑئیے جہاں کے لئے
شعور ذات کے در کھولئے گماں کے لئے
محبت کے علاوہ ہے ہنر کیا
کیا ہے اور ہم نے عمر بھر کیا