منتشر ارادوں پر
Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, Pakistanمنتشر ارادوں پر قوم جب چلے صاحب
جس طرف نظر ڈالو، انتشار مِلتا ہے
کیا وطن بنایا ہے مِل کے دوستو ہم نے
ہر کسی کو مرنے کا اختیار مِلتا ہے
More General Poetry
منتشر ارادوں پر قوم جب چلے صاحب
جس طرف نظر ڈالو، انتشار مِلتا ہے
کیا وطن بنایا ہے مِل کے دوستو ہم نے
ہر کسی کو مرنے کا اختیار مِلتا ہے