اے ظالم انسان تجھے اسکی خبر ہے
تیرے سرکش وجود کی منتظر قبر ہے
اپنے ظلم و ستم سے انسانیت کو شرماتا ہے
کیوں انسان ہو کر انسان پہ ستم ڈھاتا ہے
تیرے دل میں انسان کے لیے کیوں نہیں قدر ہے
کس لئے اپنے انجام سے تو اس قدر بے خبر ہے
مٹی میں مل جائے گا ایک دن تیرا غرور سب
تیرے ہر ایک ستم کا حساب ہو گا ضرور سب
ناحق خون بہایا تو نے کس قدر انسانوں کا
خمیازہ بھگتنا ہوگا تجھے معصوم جانوں کا
تیرا انجام قریب تر تیرے کس قدر ہے
اے ظالم انسان تو اس سے بےخبر ہے
اے ظالم انسان تجھے اسکی خبر ہے
تیرے سرکش وجود کی منتظر قبر ہے