منزل نظر میں رہتی ہے تھکتا نہیں ہوں میں
Poet: Fazlul Hasan By: FHSiddiqui, Lucknow ایسا نہیں کہ کچھ بھی سمجھتا نہیں ہوں میں
رسوائیوں کے خوف سے کہتا نہیں ہوں میں
مجھ کو نہ روک پائیں گی راہوں کی سختیاں
منزل نظر میں رہتی ہے تھکتا نہں ہوں میں
ساقی نہ میکشی کا مری امتحان لے
ساغر ڈکار جاؤں بہکتا نہیں ہوں میں
تم کچھ سمجھ نہ پاؤ گے کہتے ہو بار بار
کیا ماجرہ ہے کہہ بھی دو بچہ نہیں ہو میں
آپس میں بھی رقیب مرے سب رقیب ہیں
ان کے معاملا ت میں پڑتا نیں ہوں میں
مال غریب کی نہ یوں بولی لگا ئیے
بیچوں ضمیر اتنا بھی سستا نہیں ہوں میں
نازک ہے میرا دل بھی حسن موم کی طرح
بس شمع کی طرح سے پگھلتا نہیں ہوں میں
More General Poetry






