منزل

Poet: sehrish By: sehrish zahid, narang mandi

ہمیں ہر منزل کو سر کرنا ہے
چٹانیں چیر کر سفر کرنا ہے

ہر دیوار ہٹا کر رستے سے
ظلمت شب کو سحر کرنا ہے

آبشاریں گرا کر صحرا میں
ہر پرکاہ کو شجر کرنا ہے

بدل کراندھروں کوروشنی میں
خانہء ویراں کو گھر کرنا ہے

ہرناکامی کو مات دےکرسحر
ستاروں کو رہبر کرنا ہے

Rate it:
Views: 597
12 Sep, 2011