منہ موڑ کے
Poet: UA By: UA, Lahoreخیال یار سے دل نے سجائیں محفلیں کیا کیا
جو وہ ہوں روبرو برپا ہوں شورشیں کیا کیا
میرا یقیں نہیں تو اپنے دل سے پوچھیے حضور
کہیں سے مل سکے گا تم کو میرے جیسا باوفا
منہ موڑ کے دل توڑ کہ ایسے کہیں نہ جا
جانے سے پہلے یہ کہو کیوں ہوگئے خفا
بھول کر بھی نہ کہ سکو گےمجھ کو بے وفا
چاروں طرف آئے گی نظر جب میری وفا
تمہارے سامنے رہوں کہ تم سے دور ہو جاؤں
ایک تم خفا اور دوسری صورت میں دل خفا
دل پر ستم نہیں کرو جتاؤ نہ جفا
ہم کو جفائیں نہیں کر سکتیں بے وفا
More General Poetry






