موت کی آرزو نہیں کرتے
Poet: UA By: UA, Lahoreموت کی آرزو نہیں کرتے
موت سے بھی مگر نہیں ڈرتے
جیت جانے کی لگن ہو جن کو
ہار سے وہ مفر نہیں کرتے
مشکلوں سے نہیں گھبراتے ہیں
جن کو جینا ہو جئے جاتے ہیں
غم نہ کر ہم نشیں کہ جیون میں
کوئی لمحہ ٹھہر نہیں جاتا
گر خزاں ہے بہار بھی ہوگی
تپتے صحرا میں بھٹکنے والے
میرے صحرا نورد غم نہ کر
اسی صحرا میں زندگی ہوگی
کب تلک غم ہمیں ستائے گا
اپنی قسمت میں بھی خوشی ہوگی
شب غم ٹل ہی جائے گی آخر
نور ہوگا سحر طلوع ہوگی
ان اندھیروں کو چیر کر دیکھو
ہر سو راہوں میں روشنی ہو گی
جب تلک دم میں دم ہے چلتے ہیں
ایک منزل پہ آکے نہیں ٹھہرتے
موت کی آرزو نہیں کرتے
موت سے بھی مگر نہیں ڈرتے
More General Poetry






