موت کی جرات

Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hmmad raza naqvi, faisalabad

صحرا کی دھول آسماں پہ نظر رکھتی ہے
نہیں موت کی جرات یہ مگر رکھتی ہے

چھوتی ہے ہر شب آسماں کی قندیلوں کو
کیا خوب نگاہ ہے انداز سفر رکھتی ہے

جھک جائے تو شہر خموشاں ہے رضا
اٹھے تو تقاضا حشر رکھتی ہے

زاہد کی تجلی میں مناجات ہے کرتی
شرابی. کے بدن میں قبر رکھتی ہے

تقدیر کے نشتر نے ہے گھیرا اسے مگر
یہ خاک ہے مغرور اپنا اثر رکھتی ہے

Rate it:
Views: 426
20 Jun, 2016