موسم رقیب بن کر کروٹ بدل رہا ہے

Poet: MeeR Hassan Khoso By: MeeR Hassan Khoso, JACOBABAD

وہ تھا عجیب قصہ تکرار کرتے کرتے
اقرار کر گیا وہ انکار کرتے کرتے

اس پیار کی حقیقت اب تک کھلی نہ مجھ پر
سب کجھ گنوا دیا ہے یہ پیار کرتے کرتے

ممکن نہیں ہے میرا رستے سے لوٹ جانا
مرنا ہے ساتھ منزل کو پار کرتے کرتے

قربت میں جو ملا ہے فرقت میں کھو گیا ہے
ویران ہو گیا میں بازار کرتے کرتے

موسم رقیب بن کر کروٹ بدل رہا ہے
گل ، خار بن رہے ہیں مہکار کرتے کرتے

قسمت کی مفلسی کا کردار بن گیا ہوں
اب تھک چکا ہوں میں یہ کردار کرتے کرتے

جب بھی ہوا ادھورا ھر کام ہی ہوا ہے‎ ‎
ھر کام رہ گیا ہے ھربار کرتے کرتے

ہے خوشنصیبی میری وہ میر~ سامنے ہے
دم یوں نکل ہی جائے دیدار کرتے کرتے

Rate it:
Views: 652
01 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL