موسم سہانا ہونے لگا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

مستانہ مستانہ ہونے لگا ہے
موسم سہانا ہونے لگا ہے

شبنم سے پھولوں کا نکھرا چہرہ
بھنورا دیوانہ ہونے لگا ہے

صبا کا کلیوں کو چھو کر گزرنا
بلبل کا ترانہ ہونے لگا ہے

تمہاری آمد کا مژدہ سن کر
دل کا ٹھکانہ ہونے لگا ہے

چلو باغ میں چل کے ڈیرہ لگائیں
چمن آشیانہ ہونے لگا ہے

مستانہ مستانہ ہونے لگا ہے
موسم سہانا ہونے لگا ہے

Rate it:
Views: 815
27 Jul, 2014