اک آواز جھرنوں کی طرح بہتی ہے
سوز کی لے دل میں اترتی ہے
دل کو موسم کا اشارە دیتی ہے
سنبھلتی ہے جاں کبھی بہکتی ہے
زندگی ہنستی ہے گلوں کی طرح
کبھی شبنم کی طرح روتی ہے
خوشبوسی مہکتی ہے فضا میں
پھولوں کی طرح کتابوں میں سوتی ہے
سب رنگ ہیں اسی آواز کے
وە آواز جو کانوں میں رھتی