کیا ہو گیا ر ندو ں کو یہ کیا پوچھ رہے ہیں
میخانے کا ز ا ہد سے پتہ پوچھ رہے ہیں
نکلے ہیں ارادے سے وہ جاں لینے کی شاید
کیا قتل پہ ملتی ہے سزا پوچھ رہے ہیں
مہماں کو در دل پہ ہی روکے ہوئے کب سے
بس نام بصد ناز و ادا پوچھ رہے ہیں
ہا تھوں میں لگا دوسرے کے نام کی مھندی
کیسا ہے چڑھا رنگ حنا پوچھ رہے ہیں
نادا نی پہ قربان حسن آپ کی جا ؤ ں
ظا لم سے ہی زخموں کی دوا پوچھ رہے ہیں