میرا بھی کوئی مقام ہے خودی سے بےنیاز نہیں ہوں وفا کرنا میرا کام ہے غلامی کی میں مجاز نہیں ہوں تیری ضد قیمتی سہی میری خرد سے بڑھ کر تو نہیں سنو! تم محمود ہو گے مگر میں ایاز نہیں ہوں