ننھی ننھی سسکیاں تڑپتی ہوئی آہیں خون میں ڈوبی پوشاکیں ماں ، ماں کرتی صدائیں میرے جسم سے بھی میرے ضمیر سے بھی پوچھ رہیں ہیں ہائے! ہمارا کیا قصور تھا کیوں بجھا دیا گیا میں چراغِ نور تھا میرا کیا قصور تھا ہمارا کیا قصور تھا