میری آنکھیں کچھ بولتی ہیں تم سے اپنا مقام خاموشی سے پوچھتی ہیں تم سے ہاتھ تھام کر انہیں یقین دلا دو کہ مددت سے اک سوال پوچھتی ہیں تم سے زمانہ کہتا ہے میں تمہاری کچھ بھی نہیں یہ تمہاری کون ہیں پوچھتی ہیں تم سے