میری ایک شام سے ملاقات ہوئی
پھر اُس شام نہ رات ہوئی
اور بیٹھے بیٹھے صرف تمھاری ہی بات ہوئی
وقت گزرتا رہا کچھ اس طرح
جیسے ابھی ابھی تو شروعات ہوئی
میں تنہائی میں رہنے کا عادی تو ہوں
اب مزید تیری جُدائی مجھ سے برداشت نہ ہوئی
تم کس قدر عزیز تھے میرے لیئے
کیا یہ بات جاننے کی تیری خواہش نہ ہوئی
اندھیری رات اور یہ خاموشی
میرے قلم سے یہ بات برداشت نہ ہوئی
میں یو تو چُپ نہیں جاناں
میری محبت سے جو ملاقات ہوئی