میری خواہش ہے کہ میں پھر سے فرشتہ ہو جاؤں
ماں سے اِس طرح لپٹ جاؤں کہ بچہ ہو جاؤں
کم سے کم بچوں کے ہونٹوں کی ہنسی کی خاطر
ایسی مٹی میں ملانا کہ کھلونا ہو جاؤں
سوچتا ہوں تو چھلک اُٹھتی ہیں آنکھیں لیکن
تیرے بارے میں نہ سوچوں تو اکیلا ہو جاؤں
چارہ گر تیری مہارت پہ یقیں ہے لیکن
کیا ضروری ہے کہ ہر بار میں اچھا ہو جاؤں