میری زندگی کا وہ لاحاصل لمحہ
جو میری دسترس سے بہت دور ہے
اس ایک لمحے کو پانے کے لئے
میں نے صدیوں کی مسافتیں طے کی ہیں
بہت سے کانٹے میری لاج کی چنری میں اٹکے ہیں
ببٹ سے رستے پتھروں کی صورت
میرے ننگے پاؤں میں کانٹوں کی صورت لگے ہیں
اور ان سے رستا ہوا لہو
میری آنکھ کے آنسوؤں سے دھلا ہے
میرے ننگے سر پر دھوپ کی چادر ہے
زبان پہ پیاس آ کے ٹھہر گئی ہے
اور میں
قدموں پہ مسافتوں کو لپیٹے ہو ئے چل رہی ہوں
ان گزرتے لمحوں سے وہ لاحاصل لمحہ چننے کے لئے
جو مجھ سے کئی مسافتوں پہ ٹھہرا ہے